نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ریمنڈ ڈیوس نے کتاب کیوں لکھی

ریمنڈڈیوس کی کتاب نے سیاسی ہلچل مچادی لوگ فیس بک پر اس کے حوالے سے عجیب عجیب طرح کے کمنٹس پاس کرنے لگ گئے تو کئی لوگ اپنی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں لگ گئے سوشل میڈیابپر مفکر لوگوں کو بس کوئی ایسی چیز مل جائے جس سے ٹائم پاس ہوجائے اور دوکان چل پڑھے لیکن اس کے پس پردہ کیا چیز ہے کہ ایک ایجنٹ نے ایسے وقت پر کتاب لکھ دی جب پاکستان کی طرف سے (نو مور ) کا جواب آچکا ہے اب ملک کی خارجہ پالیسی تبدیل ہوگئی اب پاکستانی حکومت امریکیوں اور دوسرے ہمارے دوستوں کی جنگ سے دستبردار ہوگئی اور اپنی پوری توجہ ملکی ترقی پر ہے ہم نے اس جنگ سے بہت نقصان آٹھالیا ہے جو جنگ ہماری نہ تھی چند ہمارے دوست ممالک کو پاکستان اور چین کی دوستی و سی پیک منصوبہ ہضم نہیں ہو ا ہے وہ چاہتے ہیں کہ ہم ہمیشہ ان کی چندوں اور فنڈوں پر گزارہ کرے ,امریکن سی آئی اے کا ہمیشہ سے ہی وطیرہ رہا کہ دوسرے مما لک میں سیاسی و مذہبی یا نسلی تعصب کے بیج بوئے جائے دنیا میں جنگ برپا کرنے سے سب سے زیادہ فائدہ ہمیشہ امریکی انتظامیہ کو​ ہی ہوا ہے کیونکہ دنیا میں اسلحہ سپلائی کرنے میں سب سے ذیادہ کمپنی امریکی ہی کے ہیں جو پوری دنیا میں اسلحہ سپلائی کرتے ہیں ,ٹرمپ کمپنی کی حالیہ دورہ سعودی عرب بھی اس کی ایک اہم مثال ہے ,اب آتے ہیں کتاب کی طرف اس کتاب میں بہت ساری جھوٹی باتیں لکھی ہوئی اور اس کے علاوہ ریمنڈ ایک سزایافتہ شخص بھی ہے لیکن ہماری میڈیا کوئی بھی چیز بس اپنی مشہوری کے لیے چلانی ہے ان کو ملکی مفاد کی کوئی پرواہ نہیں کیونکہ میڈیا آزاد ہے ایک چور کو بھی ہیرو بنانے میں, موصوف کی کتاب میں بہت سی باتیں سمجھ سے بلا تر اور جھوٹ ہیں 
…………1.دو نوں کے پاس بندوق تھی وہ بندوق کہاں غائب ہوئے ????????? 2 . جب کوئی انسان آپکی مدد کرے کیا آپ اپنے محسن کو بدنام کریں گے جن لوگوں کے نام لیے گئے.???..3. چیف کورٹ سے پل پل کی رپورٹ دی رہے تھے اگر وہ پل پل کی رپورٹ آپکو دیتے تو اس ملک میں آپ جیسے ایجنٹ کی ضرورت ہی کیا تھی ?? اس کے علاوہ بھی بہت سے باتیں میز ایک کہانی ہے پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے تاکہ پاکستانی عوام اپنی اداروں سے بدگمان ہو ں لیکن ایسا ممکن نہیں ہے امریکی ہر طرح سے پاکستان پر پریشر دینے کی کوشیش میں لگے ہوئے ہیں جس کی ایک مثال حزب المجاہدین کی سپریم کمانڈر کو دہشت گرد قرار دینا اور سعودی دورے پر پاکستانی وزیر اعظم کو لپٹ نہ کروانا شامل ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی ایک وجہ ہماری بین الاقوامی تعلقات کمزور ہونا بھی ایک ایم پہلو ہے جس کی تصدیق سابق صدر پاکستان زرداری صاحب نے بھی کی ہے کہ اب تک ہم نے کوئی وزیر خارجہ ہی نہیں بنایا ہے جو بین الاقومی معملات کو ڈیل کرسکے مشیر خارجہ بھی کئی خاص تجربہ نہیں رکھتے جس کی مثال حال ہی میں انڈین ایجنٹ کے کیس میں ہم دیکھ چکے ہیں 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گیدڑ سینگی کیا ہے

گیدڑ سینگی کیا ہے اکثر لوگ اس حوالے سے نابلعد ہوتے ہیں کوئی سمجھتا ہے کوئی جاندار ہے کوئی کہتا ہے کہ شاہد کوئی جڑی بوٹی ہے لیکن عموما لوگ محاوروں میں استعمال کرتے رہتے ہیں کہ اور اپنی طرف سے خیالی پلاؤ بھی بناتے ہے شاہد کوئی خاص چیز ہے کہتے ہیں کہ جس کہ پاس گیدڑ سینگی ہوتا ہے لوگ اس کے شیدائی ہوتے ہے لوگ اس سے ملنے کے لیے ترسے ہیں لیکن یہ صرف کہانی کی حد تک ہے ۔ گیدڑ سنگهی دراصل گیدڑ کے سر میں نکلنے والی ایک رسولی یا پهوڑا ہوتا ہے جو کہ اسکے سر میں اپنی شاخیں پهیلاتا ہے اور  ایک خاص  حد تک بڑا ہونے کے بعد خود بخود جهڑ کر گر جاتا ہے اور کہا جاتا ہے گرنے کے بعد بهی اس میں جان ہوتی ہے اور اسکے بال بڑھتے  رہتے ہیں جنکی خاص تراش خراش کی جاتی ہے. گرنے کے بعد کمزور عقیدہ والوں کو قابو کرنے کیلئے جادو ٹونے کرنے والے اسے اٹها کر لے جاتے ہیں اور اپنے خاص مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں. سنا ہے کہ اسے سندور میں ہی رکها جاتا ہے ورنہ اسکی بڑهوتری ختم ہوجاتی ہے یہاں تک کہ یہ مر جاتا ہے. میرے ناقص علم کے مطابق یہ نر اور مادہ حالتوں میں ہوتا ہے. جادوگروں کے پاس شوہر یا م...

بیوی کا شکوہ

صرف وہ لطف اندوز ہوں گے جو علامہ محمد اقبال کا شکوہ اور جواب ِ شکوہ پڑھ چکے ہیں اور شادی شدہ بھی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ازدواجی "شکوہ اور جواب شکوہ" شاعر- نامع...

کراچی میں کہاں کیسے ہوتا ہے فراڈ ?

دنیا کے ھر کونے میں آپ کو ایسے لوگ ضرور مل جائینگے جو بڑے ہی انوکھے انداز میں لوگوں کو الو بنالیتے ہیں ,دنیا کے اکثر بڑھے شہروں میں عجیب قسم کے فراڈیے ہوں گے مگر شہر کراچی کے صدر مارکیٹ میں جاتے ہیں.وہاں آپکو ایک آواز سنائی دیتی ہے 100 روپے میں ٹی وی 50روپے میں کمپیوٹر تو سمجھ جاناکہ یہ ایک فراڈیے کی دوکان ہے جو لوگوں کو بڑی ہوشیاری سے ماموں بنا لیتے ہیں اس کے علاوہ یہی صدر کے ایمپریس مارکیٹ میں چند لوگ اس کے علاوہ بھی ایک طرح کا فراڈ کرتے ہوئے نظر آئینگے .لوگوں کو روک کر بولتے ہیں کہ آپ کو کوئی بیماری یا جلد کا مسئلہ ہے سر کے بال گر رہے ہیں وغیرہ وغیرہ تو آپ کو دوائی لکھنے کے بہانے چھونا لگا لینگے ,​اس کے علاوہ کچھ اخبارات کے اشتہارات میں ملازمت کی خبر لگاتے ہیں تعلیم ,عمر ,کی کوئی قید نہیں پارٹ ٹائم کام کرکے لاکھوں کمائے ,اس طرح کے نوسر باز بھی بہت ٹکرائینگےان لوگوں کا بہت وسیع نیٹ ورک ہوتا ہے آپ جب انٹرویو کے لیے جائینگے تو رجسٹریشن کے نام پر ایک ہزار سے دس ہزار تک وصول کرتے ہیں اس طرح کئی ادارے کراچی میں موجود ہیں جو بعد میں آپ کو پریسنٹیشن دیں گے اور مزید لوگ لانے کا ٹاسک دیا جائ...