نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

بارش اور ہم

موسم گرما کی پہلی ہی بارش نے ہی اداروں کی کارکردگی واضع کردی کہ پورے سال کچھ بھی کام نہیں کیا جاتاہے صرف فوٹو سیشن کی جاتی ہے اور دعوے کیے جاتے ہیں،بارش شروع ہوتی ہے شہر کراچی سے ٹریفک جام ہونا شروع ہوا تو سب سے پہلے ٹریفک پو لیس غائب ہوگئی اور کئی کئی گھنٹوں تک روڈوں پر گاڑیوں کا عجوم رہا اور پھر آدھے سے ذیادہ شہر اندھیرے میں ڈھوب گیا تو پھر نالے ،گٹراور بارش کا پانی لوگوں گھر وں دوکانوں،گوداموں میں داخل ہوگیا کئی بھی حکومتی ادارے نظر نہیں آئے نظر کہا سے آئے گے اپنے گھروں میں ہی لوگ مفلوج تھے اس صورتحال کا ذمہ دار کون ہے ،شہر کی چالیس کے قریب آبادیاں نقل مقانی کرنے پر مجبور ہوئے کیونکہ انکے گھروں میں گٹر کا پانی آچکا تھا ۔پہلے تو وآٹر ؂بورڈ کی مہربانی سے پانی کے لائنوں میں گٹر کا پانی آیا لوگ خوش ہو ئے چلے سال بعد ہمارے پانی کے نل تو گیلے ہوئے تو پھر بلدیہ کی مہربانی سے دروازوں سے بھی پانی آنا شروع ہوا ،آہستہ آہستہ کچرا کنڈی بھی صاف ہوئے اور سارہ کچرا پانی کے اوپر تیرتے تیرتے سڑکوں پر آگیا ،بارش ہو اور بچے نہا ئے نہیں تو ممکن ہی نہیں ہے پھر بچے بھی اس پانی میں ڈھوبکیئا لگانے لگے کچھ ہو نہ ہو چلو گٹر بند ہونے کا بچوں نے تو فائدہ بھر پور لیا ،کسی جگہ کسی کو کرنٹ لگا تو کسی جگہ لائٹ نہ ہونے اور گٹر کا ڈھکنا نہ ہونے کی وجہ سے گٹر کے اندر جانے کا لطف بھی ملا تو کئی علاقوں میں سائن بورڈ بھی لوگوں پہ گرے تو انہیں ہسپتال کے سیر کا موقع بھی میسر آیا ،پھر ہسپتال پونچنے پر پتہ لگا کہ بارش کے سبب اہمرجنسی نافض کی گئی ہے اسی لیے کوئی اسٹاف وہاں موجود نہں ہے البتہ ماسوائے اہمبولنس والوں کے اور سوئپروں کے یہ تو بارش کا دن کا لطف تھا ابھی تو پورا ہفتہ بچے اس پانی سے مزا لینگے ،بجلی چوبیس ،چوبیس گھنٹے غائب ،کچرا اسی طرح روڈوں پر ہی پڑا رہیگا ،نالے اسی طرح بھرے رہینگے اور انکے ڈھکن بھی اسی طرح کھلے ہی رہینگے کیو نکہ اگلے سال بھی تاکہ لوگ اس تفریح سے محروم نہ ہوسکے کیونکہ عوام کو صحت مند تفریحی ماحول فراہم کرنابھی حکومت کی ذمہ داری میں شامل ہے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

گیدڑ سینگی کیا ہے

گیدڑ سینگی کیا ہے اکثر لوگ اس حوالے سے نابلعد ہوتے ہیں کوئی سمجھتا ہے کوئی جاندار ہے کوئی کہتا ہے کہ شاہد کوئی جڑی بوٹی ہے لیکن عموما لوگ محاوروں میں استعمال کرتے رہتے ہیں کہ اور اپنی طرف سے خیالی پلاؤ بھی بناتے ہے شاہد کوئی خاص چیز ہے کہتے ہیں کہ جس کہ پاس گیدڑ سینگی ہوتا ہے لوگ اس کے شیدائی ہوتے ہے لوگ اس سے ملنے کے لیے ترسے ہیں لیکن یہ صرف کہانی کی حد تک ہے ۔ گیدڑ سنگهی دراصل گیدڑ کے سر میں نکلنے والی ایک رسولی یا پهوڑا ہوتا ہے جو کہ اسکے سر میں اپنی شاخیں پهیلاتا ہے اور  ایک خاص  حد تک بڑا ہونے کے بعد خود بخود جهڑ کر گر جاتا ہے اور کہا جاتا ہے گرنے کے بعد بهی اس میں جان ہوتی ہے اور اسکے بال بڑھتے  رہتے ہیں جنکی خاص تراش خراش کی جاتی ہے. گرنے کے بعد کمزور عقیدہ والوں کو قابو کرنے کیلئے جادو ٹونے کرنے والے اسے اٹها کر لے جاتے ہیں اور اپنے خاص مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں. سنا ہے کہ اسے سندور میں ہی رکها جاتا ہے ورنہ اسکی بڑهوتری ختم ہوجاتی ہے یہاں تک کہ یہ مر جاتا ہے. میرے ناقص علم کے مطابق یہ نر اور مادہ حالتوں میں ہوتا ہے. جادوگروں کے پاس شوہر یا م...

بیوی کا شکوہ

صرف وہ لطف اندوز ہوں گے جو علامہ محمد اقبال کا شکوہ اور جواب ِ شکوہ پڑھ چکے ہیں اور شادی شدہ بھی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ازدواجی "شکوہ اور جواب شکوہ" شاعر- نامع...

کراچی میں کہاں کیسے ہوتا ہے فراڈ ?

دنیا کے ھر کونے میں آپ کو ایسے لوگ ضرور مل جائینگے جو بڑے ہی انوکھے انداز میں لوگوں کو الو بنالیتے ہیں ,دنیا کے اکثر بڑھے شہروں میں عجیب قسم کے فراڈیے ہوں گے مگر شہر کراچی کے صدر مارکیٹ میں جاتے ہیں.وہاں آپکو ایک آواز سنائی دیتی ہے 100 روپے میں ٹی وی 50روپے میں کمپیوٹر تو سمجھ جاناکہ یہ ایک فراڈیے کی دوکان ہے جو لوگوں کو بڑی ہوشیاری سے ماموں بنا لیتے ہیں اس کے علاوہ یہی صدر کے ایمپریس مارکیٹ میں چند لوگ اس کے علاوہ بھی ایک طرح کا فراڈ کرتے ہوئے نظر آئینگے .لوگوں کو روک کر بولتے ہیں کہ آپ کو کوئی بیماری یا جلد کا مسئلہ ہے سر کے بال گر رہے ہیں وغیرہ وغیرہ تو آپ کو دوائی لکھنے کے بہانے چھونا لگا لینگے ,​اس کے علاوہ کچھ اخبارات کے اشتہارات میں ملازمت کی خبر لگاتے ہیں تعلیم ,عمر ,کی کوئی قید نہیں پارٹ ٹائم کام کرکے لاکھوں کمائے ,اس طرح کے نوسر باز بھی بہت ٹکرائینگےان لوگوں کا بہت وسیع نیٹ ورک ہوتا ہے آپ جب انٹرویو کے لیے جائینگے تو رجسٹریشن کے نام پر ایک ہزار سے دس ہزار تک وصول کرتے ہیں اس طرح کئی ادارے کراچی میں موجود ہیں جو بعد میں آپ کو پریسنٹیشن دیں گے اور مزید لوگ لانے کا ٹاسک دیا جائ...